تمہارا کہکشاں سے وصال ہوا
علی زریون: اے بزرگ ستارے تم ہمیشہ روشن رہو گے کھوج کرنے والی پیشانیوں کائنات کا کُھرا نکالنے والے بہادر…
علی زریون: اے بزرگ ستارے تم ہمیشہ روشن رہو گے کھوج کرنے والی پیشانیوں کائنات کا کُھرا نکالنے والے بہادر…
علی زریون: یہ رستہ ایسے بازارِ ملامت سے گزرتا ہے جہاں ہر سمت سے طعنوں کے پتھر مارے جاتے ہیں
علی زریون: ماں رتھ فاؤ تم کو جنّت سے کیا لینا تم خود دھرتی کی جنّت ہو
علی زریون: لیکن بندوق کبھی کوئی رسوائی نہیں دیکھے گی کیونکہ لوہے پر کوئی بد دعا اثر نہیں کرتی
علی زریون: مجھے معلوم کر لینا کسی بجھتی ہوئی تاریخ کے ان حاشیوں اندر جہاں کچھ ان کہی باتیں ہمارے…
علی زریون: میں تو کوڑھیوں میں بیٹھا ہوں دو کوڑی کے گھٹیا کوڑھی ! یہ دھرتی کے اجڑے پن پر…
علی زریون: آیتیں سچ ہیں مگر تُو نہیں سچّا مُلّا تیری تشریح غلط ہے، مِرا قُرآن نہیں دین کو باپ…