ایک قیدی کا خط

قیدی ضروری نہیں مجرم بھی ہو،بسااوقات خود ساختہ اورنام نہاد مقتدر گروہوں کے تخلیق کردہ ’’تعصب‘‘رنگ ، نسل، ذات اور عقیدے کی بنیاد پرہمارے پر کُتر دیتے ہیں، پھر ہمارا نصیب زندان کی اونچی دیواروں کو تکنا رہ جاتا ہے اورہماری نسلیں تک قیدی بن جاتی ہیں۔