گوتم کی انوکھی پرکھشا Nasira Zuberi ستمبر 13, 2017 Poetry ناصرہ زبیری: اے انسانی دکھوں کے آنت بھید کی پرتیں کھولنے والے! تمہارے نروان کی روشنی خطرے میں ہے
گلیڈی ایٹرز Nasira Zuberi جون 17, 2017 Poetry ناصرہ زبیری: تو ہوئے کیا مری تاریخ پہ پھیلے وہ محبت کے الوہی قصے دردِ انساں کے زمینی دعوے وہ ترے عشق میں ڈوبے نعرے
کاری Nasira Zuberi اپریل 20, 2017 Poetry ناصرہ زبیری: اندھے، بہرے، مردہ، بے چہروں کی اس بستی کے بیچ زندہ ہے پھر بھی دیکھو میری صاف بصارت بھی میری تیز سماعت بھی
پکچر پزل Nasira Zuberi اپریل 8, 2017 Poetry ناصرہ زبیری: یہ اپنے ٹکڑوں کو جب سمیٹے اور ان کو پھر جوڑنے کا سوچے تو پچھلی ترتیب بن نہ پائے یہ اپنی پہچان بھول جائے
پتھر کی زنجیر Nasira Zuberi مارچ 6, 2017 Poetry ناصرہ زبیری: کیسے چھیڑوں ہاتھوں سے میں چیخوں کا یہ ساز شاہی در پر کیا اپناؤں فریادی انداز