Mob the Omnipotent
سرمد بٹ: آدم باغ سے نکل کر ہجوم بن گیا تھا ہجوم آدمی ہے ہجوم کچھ بھی کر سکتا ہے
سرمد بٹ: آدم باغ سے نکل کر ہجوم بن گیا تھا ہجوم آدمی ہے ہجوم کچھ بھی کر سکتا ہے
حسین عابد: رات بیدار رہی زیرِ گردابِ زمانہ کہیں دن سویا رہا نیند میں چلتے ہوئے بھول گئے پاوٗں کہیں…
سلمان حیدر: زندگی کا ہیولہ سرچ ٹاور پر گھومتے سورج کی طرح سیاہ پٹی سے ڈھکی آنکھوں کے سامنے رات…
ادریس بابر: گالیاں آنگن کی دیوار پھلانگ آئی ہیں دھمکی کے پتھر سے آئینہ گھائل ہے فتوے کے فائر سے…
ادریس بابر:مارو محلے دار کو مارو، مارو مارو ہمساے کو مارو اے قابیل قبیلو ڈٹ کر مارو بیشک ماں جائے…
سید کاشف رضا: تم مجھے پڑھ سکتے ہو جو لکیریں میں کاغذ پر نہیں کھینچ سکتا میرے جسم پر ابھر…
افتخار بخاری: یہ بھی لکھنا کہ چودہ صدیوں سے ہانڈیوں میں ابُلتے پتھر گلے نہیں تھے ہماری ماوں نے اپنے…
شہزاد نیر: سو میرے سوچنے والے بیٹے ! تم نے خاموش رہنا ہے تمہاری خاموشی میں تمہاری زندگی ہے
علی زریون: مجھے معلوم کر لینا کسی بجھتی ہوئی تاریخ کے ان حاشیوں اندر جہاں کچھ ان کہی باتیں ہمارے…