پیچھے مڑ کر مت دیکھو
تنویر انجم: مت یاد کرو ضرورت سے زیادہ کپڑوں کی پاکیزگی جو بے حجاب لڑکیوں کو دیکھتے ہوئے تم پر…
تنویر انجم: مت یاد کرو ضرورت سے زیادہ کپڑوں کی پاکیزگی جو بے حجاب لڑکیوں کو دیکھتے ہوئے تم پر…
سوئپنل تیواری: تبھی سے تعاقب میں ہوں تتلیوں کے کئے جا رہا ہوں انہیں جمع ہر دم کہ اک روز…
سید کاشف رضا: ہمارے لیے تو یہی ہے تمہارا جلوس جب شاہراہ سے گزرے تو تم اپنی انگلیوں کی تتلیاں…
ثاقب ندیم: میں اب ایک خدا خریدوں گا جو خود خواب دیکھتا ہو ایسے خواب جن میں صرف شانتی ہو…
ستیہ پال آنند: مرتے مرتے یہ آلاپ اب انتم سانس میں مجھ کو بھی چُپ چاپ سمادھی کی حالت میں…
ستیہ پال آنند: دھند ہے چاروں طرف پھیلی ہوئی میں بھی اس دھند کا کمبل اوڑھے سر کو نیوڑھائے ہوئے…
نسیم سید: ہم آگ پیتے ہیں اس لئے ہماری انگلیوں کی ساری پوریں انگارے لکھ رہی ہیں