Laaltain

ہمارے لیے لکھیں۔

موزارت سوناتا نمبر11

test-ghori

test-ghori

22 مئی, 2017

[blockquote style=”3″]

موزارت کے سوناتا، ویگنر کے اوپیرا اور روی شنکر کی دھنوں پر مبنی ستیہ پال آنند کی نظموں کا یہ سلسلہ سات نظموں پر مبنی ہے اور اردو میں اپنی نوعیت کا واحد کام ہے۔

[/blockquote]

موزارت سوناتا نمبر11
(صوتی محاکات پر استوار ایک شعری تاثر)
مدھم مدھم
دھیرے دھیرے
صحرا میں سورج کی آڑی ترچھی کرنیں
نالاں، شاکی
اپنے ترچھے سایوں کے فوجی دستوں کی پسپائی پر
ہچک ہچک کر، سبک سبک کر
روتے روتے
اُلٹے پاؤں چلنے کی آوازوں کے گم ہوتے ہوتے
دور افق میں ڈوب گئی ہیں
ایک نئی ہلکی” سُر لہری”
نرم فضا میں تھر تھر کرتی
جنباں، لرزاں، افتاں، خیزاں
خاموشی کی پرتوں کے نیچے سے اوپر ابھر رہی ہے
مہر بلب ۔۔چپ چاپ
ذرا سی سائیں سائیں سرگوشی سی
مِن مِن کِن کِن، گلو گیر
شیریں ، زہریلی
ناگ پھنی کا رس امرت
کانوں کو ٹپ ٹپ گھول پلاتی
لوری کی لَے میں اک “ٹھاٹ” سا
قطرہ قطرہ ۔۔ صوت کا شربت
زہر سا میٹھا
شہد سا کڑوا
کان گپھا میں ٹپک گیا ہے
سُر کی گت ’اُپ ناس‘ میں الجھی
ناگ پھنی کے کانٹوں سے” ل ب ری ز” پھنوں پر
سرک سرک کر
ناگن کے آگے بڑھنے کے سُر سنگیت سی گونج گئی ہے
مرتے مرتے یہ آلاپ اب
انتم سانس میں
مجھ کو بھی
چُپ چاپ سمادھی کی حالت میں چھوڑ گیا ہے!