اب کوئی آواز آتی نہیں
وجاہت مسعود: جوانی کے کچھ بعد کان بہت تیز ہو جاتے ہیں بس ناک اور کان کے بیچ جھولتا ہوا…
وجاہت مسعود: جوانی کے کچھ بعد کان بہت تیز ہو جاتے ہیں بس ناک اور کان کے بیچ جھولتا ہوا…
عارفہ شہزاد: اردگرد کی دیواروں کا اندازہ نہیں کیا جا سکتا جب تک ان کے درمیان کے راستے پر بار…
ابرار احمد: اور وہ بھی تم ہو گے جو کبھی ۔۔۔ بارشوں سے دھڑکتی کھڑکی کے شیشے سے اپنی نمناک…
ثاقب ندیم: چشمِ دشت میں وحشت دیکھ کر بھی وہ ڈرتا نہیں کہ دشت اور شہر ترازو میں ہم وزن…
نصیر احمد ناصر:آبائی راستوں سے گزرتے ہوئے قدموں کی آواز سنائی نہیں دیتی وقت زمین کو آگے کی طرف دھکیلتا…
سرمد صہبائی: سنو شہر والو کہاں ہے ہمارے لہو کی بشارت ہمارے پراسرار خوابوں کا موسم