بہتی آنکھوں کا خواب
سلمیٰ جیلانی: انصاف کی تلاش میں بہتی آنکھوں نے اندھے رستے پر پڑی بند گھڑی کی سوئی میں مجھے پرو…
سلمیٰ جیلانی: انصاف کی تلاش میں بہتی آنکھوں نے اندھے رستے پر پڑی بند گھڑی کی سوئی میں مجھے پرو…
زاہد امروز: اِسی طرح تم وہی رہو عیاری اور منافقتوں سے پاکیزہ جس کو پوجنا چاہتا ہے دنیا کا مکّار…
ستیہ پال آنند: فقط ایک رستہ اُسے سُوجھتا ہے کہ خود اپنی گردن بُریدہ کرے۔۔۔۔۔
نصیر احمد ناصر: دکھ ڈائری میں نہیں لکھا جا سکتا نہ کسی نظم میں ڈھالا جا سکتا ہے