عشرہ // موت
حماد نیازی: کوئی واج لگاتا جائے ایک ہی گیت سناتا جائے اکڑ بکڑ بھمبا بھو۔۔۔ اسی نوے پورا سو
حماد نیازی: کوئی واج لگاتا جائے ایک ہی گیت سناتا جائے اکڑ بکڑ بھمبا بھو۔۔۔ اسی نوے پورا سو
حماد نیازی: ایک منظر جو کسی بھی آنکھ نے دیکھا نہ ہو ایک دریا جس کے اندر کوئی بھی ڈوبا…
حماد نیازی: دبائی جا سکتی ہے میری آواز مگر اسے بانجھ نہیں کیا جا سکتا
حماد نیازی: خوابوں ،دعاؤں. اور پھولوں کے درمیان سے گذرتے ہوئے زندگی نیند سے بیداری تک کا ثانیہ ہے
حماد نیازی: جاگتے ہوئے یا سوتے ہوئے ھنستے ہوئے یا روتے ہوئے ہمیں ایک دن جدائی کا گیت گانا ہے
حماد نیازی: سرگودھا یونیورسٹی میں گزرے ٧٩٠ دنوں کی طرح چائے کی پیالی سے میری نظم شروع ہوتی ہے
اکیسویں صدی کی غزل کا اگر اجتماعی سطح پر بغور مطالعہ کیا جائے تو اس معاصر منظر نامے میں جو…
اکیسویں صدی کی شاعری کا منطر نامہ اردو شاعری کے افق پر ایک ایسی تشکیل کے عمل سے گزر رہا…