ادریس بابر کا شعری مجموعہ 'عشرے' چھپ کر آ گیا ہے اور یہ اس کی اختراع کردہ نئی صنفِ شعر عشرہ پر لے دے کا وقت ہے۔ دس مصرعوں کی اس مرکب صنفِ شاعری پر اب ...
دفعہ نمبر 55: "(1) پولیس سٹیشن کا کوئی افسر مجاز ہے کہ اسی طرح گرفتار کرے یا کرائے۔۔۔
۔۔۔(ب) ایسے ہر شخص کو جو ویسے سٹیشن کی حدود کے اندر بظاہر کوئی ...
اسلام آباد، ایف سکس سپر مارکیٹ میں ایک نو تعمیر شدہ ہوٹل کی فرشی منزل کے ایک کونے میں میرا خطاطی کا جو جداریہ 31 جنوری کو مکمل ہوا، ابھی بعد میں خبر ل...
گلی کے دونوں اطراف پر، کلیساؤں کے دروازے کھل رہے تھے۔ لوگوں کی چھوٹی چھوٹی ٹولیاں باہر آ کر وہاں کھڑی ہو گئیں، گرجاگھروں کے سامنے، اور سسلیا اور فلپ صاحب کو تاکنے لگیں۔
وہ جس گھڑی مجھ پہ کھل گیا تھا؛
قمار خانے کی میز پر میرے نام کے سبوچے میں خاک ہے!
زبانِ تشنہ کہ پُرسکوں تھی، سپاٹ چہرہ،
نہ ہاتھ میں کپکپی تھی، آنکھوں م...
نصیرالدین صاحب سے میری ملاقاتیں تب سے ہیں جب میں لاہور میں کام کاج کرتا تھا، تنخواہ پاتا تھا اور صاف ستھرے کپڑے پہنتا تھا۔ میں نے جبھی ان سے ذکر کیا ت...
اسد فاطمی: ملن کی ساعت کیا گیا سب حفاظتی انتظام شِٹ ہے
پچھڑتے پیروں جو کر سکے تھے کلام و عرض سلام شِٹ ہے
بچھڑ کے وہ پہلی بڑبڑاہٹ کے بعد کا فیس پام شِٹ ہے
مرے عزیزو، تمام شِٹ ہے
علماء کی یہ مجلس ثقلی مابعدالطبعیات پر اب تک حاصل کیا گیا تمام علمی ورثہ کھنگال چکی ہے اور چند ہزار جدول، نقشے اور خاکے منتخب کیے جا چکے ہیں تاکہ اس نئے مسئلے کا کوئی حل ڈھونڈا جا سکے۔
ایک دن کا یہ بظاہر معمولی واقعہ پاکستانی عوام کے سات عشروں پر محیط اجتماعی حافظے میں محفوظ ان گنت اداسیوں کی یاد دلاتا ہے۔ اور مسرّت کے متلاشی مضافات کے دلوں کی تلخیاں اس سے بھی سوا ہیں۔
بوڑھے سادھو نے یہ بھی بتایا کہ حضرت شاہ کیران کی زندگی میں کوڑھ کی وبا عام ہوئی تو آپ نے گاؤں کی ایک بدمزاج لڑکی کو اپنے حریم میں پیش کیے جانے کا حکم دیا۔
کسی موہوم سی آسائشِ فردا کے چکر میں
حکایاتِ غمِ دیروز کا نقشہ بدلنا کیوں
تمہیں کس نے کہا ہر سست رو کے ساتھ چلنے کا
سبک قدمی میں لیکن سبزۂ رَہ کو کچلنا کیوں