آرزو خوشنام شاعرہ ہیں اور ایران کے مشہور موسیقی کے نقاد محمود خوشنام کی بیٹی ہیں۔ جرمن میں لکھتی ہیں۔ حال ہی میں ان کے والد کی وفات پر انھوں نے چند نہایت دل سوز نظمیں لکھیں۔ ان کی نظموں کے تراجم مع اصل متن کے شامل کیے جا رہے ہیں۔
Immer wieder seh ich dich vor mir. Ich ahme nach, was du in deinen letzten Minuten getan hast, um dir nah zu sein. Ich suche nach einem Bild, das bleibt, an dem ich mich festhalten kann. Doch alles, was ich zu sehen bekomme, ist flüchtig, Und dann ist es wieder da. Immer wieder dein Lachen.
میں پیہم تمھیں اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھتی ہوں،
تم سے قربت کے احساس کے لئے
میں وہ بار بار نقل کرتی ہوں جو تم نے
اپنے آخری لمحوں میں کیا تھا
میں ایک تصویر کی ٹوہ میں ہوں جو قائم رہ سکے
جسے میں تھامے رکھ سکوں
پر میں جو بھی دیکھ پاتی ہوں سب مایا ہے ۔۔۔۔
اور وہ پھر واپس آئے چاہتے ہیں
تمھارے قہقہے،
پیہم ۔۔۔