آج کا گیت: جیون ایک دھمال (سرمد صہبائی، پٹھانے خان)
جیون ایک دھمال اُوسائیں جیون ایک دھمال تن کا چولا لہر لہو کی آنکھیں مِثل مَشال جیون ایک دھمال سانولے…
جیون ایک دھمال اُوسائیں جیون ایک دھمال تن کا چولا لہر لہو کی آنکھیں مِثل مَشال جیون ایک دھمال سانولے…
کون اس راہ سے گزرتا ہے دل یوں ہی انتظار کرتا ہے دیکھ کر بھی نہ دیکھنے والے دل تجھے…
زینہ زینہ وقت کی تہہ میں اتر جائیں گے ہم ایک دن یہ قلزمِ خوں پار کر جائیں گے ہم…
آج تجھے کیوں چپ سی لگی ہے کچھ تو بتا کیا بات ہوئی ہے آج تو جیسے ساری دنیا ہم…
کلام: عبیداللہ علیم آواز: رونا لیلیٰ بنا گلاب تو کانٹے چبھا گیا اک شخص ہوا چراغ تو گھر ہی جلا…
کلام: محمد علی جوہر نعت خواں: قاری وحید ظفر قاسمی تنہائی کے سب دن ہیں، تنہائی کی سب راتیں اب…
سفر میں کوئی تو ایسی بھی رہگزر دیکھوں کہ تیری زلف کا سایہ شجر شجر دیکھوں خدا کرے کہ تیرے…
کلام: محمد ابراہیم ذوق آواز: اقبال بانو لائی حیات آئے قضا لے چلی چلے اپنی خوشی نہ آئے نہ اپنی…
خوفِ خدا رہے کہ خیالِ بُتاں رہے کس طرح ایک دل میں غم دو جہاں رہے غُربت میں تیری یاد…