گلوکار: فدا حسین
کلام: کشور ناہید
موسیقی: میاں شہریار
دل کو بھی غم کا سلیقہ نہ تھا پہلے پہلے
اس کو بھی بھولنا اچھا لگا پہلے پہلے
دل تھا شب زاد اسے کس کی رفاقت ملتی
خواب تعبیر سے چھپتا رہا پہلے پہلے
اب وہ پیاسا ہے تو ہر بوند بھی پوچھے نسبت
وہ جو دریاؤں پہ ہنستا رہا پہلے پہلے
وہ ملاقات کا موسم نہیں آیا اب کے
جو سر خواب سنورتا رہا پہلے پہلے
Leave a Reply