اکیلا علمبردار قہقہاتا ہوا (سعد منیر)
نہیں نہیں ابھی تو جنگ جاری ہے ساری فوج تمہاری ہے پوری دنیا تمہاری حوصلہ سازی ہے باقی ایک ٹانگ…
نہیں نہیں ابھی تو جنگ جاری ہے ساری فوج تمہاری ہے پوری دنیا تمہاری حوصلہ سازی ہے باقی ایک ٹانگ…
سعد منیر: قسم ہے ستاروں کو جوڑنے والے کی بڑا دشمن دھوپ لگی مٹی ہوتا ہے
سعد منیر: یہ میرے کیڑے بننے سے ہزاروں سال پہلے کی بات ہے جب مجھے یقین تھا تم خلائی مخلوق…
سعد منیر: ہے کوئی کالی روح کا سفید جسم؟ جس کی آواز میں گھنٹی بج سکتی ہے
سعد منیر: چیخوں سے بنا آدمی اپنی شرمگاہوں کی دیواروں سے لپٹا ہوا اپنے مرکز میں بکھرا ہوا کہتا ہے…
میں سکوت کے آخری چند لفظ کی استعارہ آواز میں ٹوٹ گئی ہچکی کا بدن ہوں میں خدا کی سوچ…
میں نے سنا ہے ایک شام ہے سرمئی سی سبز قدم جو آتی جاتی رہتی ہے اس شام نے مستقل…
راوی کے کنارے لاہور نام کا ایک پاگل بیٹھا اپنی منحوس رگوں میں شہریلا انجکشن لگاتا ہے اور دم بخود
میں کیسے سمجھاؤں کہ کبھی دیکھنے کے لیے روشنی بجھانی پڑتی ہے عالمِ دید منظروں کے دل اندھیرے کے سینے…
کائنات کی بستی میں لائٹ گئی ہوی ہے ہم ایک دوسرے کو آوازیں پہچان کر بلا رہے ہیں خیریت معلوم…
میں اپنی نظموں کی کلائیاں کاٹ کر ان میں صمد بانڈ بھر دیتا ہوں یہ ہواؤں میں سر مار کر…