ہمیں اپنی محبوباؤں کا شکر گزار ہونا چاہیے اور دیگر نظمیں
ہمیں محبوباؤں کا شکر گزار ہونا چاہیے کہ ہماری تمام خوشیاں ان کے جسموں میں دفن ہیں
اویس سجاد 12 اگست 2001 کو کسوال (تحصیل چیچہ وطنی ضلع ساہیوال) کے نواحی گاؤں چاند پور میں پیدا ہوئے۔ آپ شاعر اور مترجم ہیں ۔ 2019ء میں انہوں نے نثری نظم کے تنقیدی مباحث پر کتاب مرتب کی۔ اس کے علاوہ ان کے پنجابی زبان سے اردو میں تراجم بھی کتابی صورت میں شائع ہوچکے ہیں جن میں گردیال سنگھ کا ناول اور اعجاز کی کہانیاں شامل ہیں۔ آج کل ان کی نظموں کا مجموعہ بھی زیر اشاعت ہے۔
ہمیں محبوباؤں کا شکر گزار ہونا چاہیے کہ ہماری تمام خوشیاں ان کے جسموں میں دفن ہیں
نثری نظم کا فن اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ اس ہیئت /صنف کے لیے مروجہ اوزان یا بحور…
میرے پاس اب صرف دل بچا ہے جس کے ذریعے میں ایک چھینی ہوئی محبت کرسکتا ہوں
اور جب چیونٹیاں زمین کے کانوں میں اذان دے رہی ہوتی ہیں تم روشنی سے آنکھیں چرائے زمین کی کوکھ…
ایک دوسرے کی خواہشوں کو مار دیتے ہیں اس وعدے کی طرح جس کو کچل دیا ہوتا ہے ہم نے…
میرے پاس سب کچھ ہے سوائے نایاب ہوتے قہقہوں کے