پتھر پر لکیر
کومل راجہ: تم مجھ پر حرفِ آخر کی طرح نازل ہوئے ہو
جنید الدین: کون کہتا ہے تم غریب ہو، فقط اشیاء کی قیمتیں بڑھی ہیں دنیا بھر کے رنگ بازو ایک…
جمیل الرحمان: پیارے علی زریون یہاں تخت درختوں کی لکڑی سے نہیں معصوموں اور کمزوروں کی ہڈیوں اور گوشت سے…
عذرا عباس: ہم نہیں جانتے ہمارے خواب کب چھین لئے جاتے ہیں ہم منہ بولی اخلاقیات کے بچھونے میں منہ…
علی زریون: لیکن بندوق کبھی کوئی رسوائی نہیں دیکھے گی کیونکہ لوہے پر کوئی بد دعا اثر نہیں کرتی