بہت یاد آتے ہیں
بہت یاد آتے ہی چھوٹے ہو جانے والے کپڑے ، فراموش کردہ تعلق اور پرانی چوٹوں کے نشان - —-اولین…
بہت یاد آتے ہی چھوٹے ہو جانے والے کپڑے ، فراموش کردہ تعلق اور پرانی چوٹوں کے نشان - —-اولین…
ضیاء افروز: نئے چراغ اسی طاق پر جلیں گے یہاں، جہاں قدیم چراغوں کو گل کیا گیا تھا
ثاقب ندیم: خدا جو شہ رگ سے زیادہ نزدیک ہے اس کو اپنا دکھ سنانے کے لئے مُردوں کو جنجھوڑنے…
عذرا عباس: وہ بھوکے پیٹ سہم جائیں گے پہلے ایک دوسرے کا منہ تکیں گے پھر اپنی اپنی کھڑکیاں بند…
کے۔ بی۔ فراق: ہم نارضامندی کی پیدائش میں پیدا ہوئے ہی نہیں اگر ہم پیدا ہوتے تو ہماری حالت کچھ…
عمران ازفر: رات کے خیمے کے اندر ہم ہمارے رُوبہ رُو بیتے دنوں کی یاد میں روشن سلگتی موم بتی