میں خوف زدہ رہتا ہوں اور دیگر نظمیں
ہم جن شہروں میں رہتے ہیں ان کے طول و عرض میں ایک ان دیکھا جغرافیہ سانس لیتا ہے
ہم جن شہروں میں رہتے ہیں ان کے طول و عرض میں ایک ان دیکھا جغرافیہ سانس لیتا ہے
ہمیں محبوباؤں کا شکر گزار ہونا چاہیے کہ ہماری تمام خوشیاں ان کے جسموں میں دفن ہیں
اسی کے خوں سے زمیں کو نئی حیات ملی اسی کے زخم سے عالم کی ممکنات تمام
نوجوان ایرانی شاعرہ پرنیا عباسی جب ١٣ جون کو تہران پر اسرائیلی حملے کے دوران گھر میں سوتی ہوئی ماری…
(١) گھروں میں بند بچے ورد کرتے ہیں خموشی کا کہ زنداں خیریت سے ہیں وہاں زنجیر میں جکڑے ہوئے…
ہوائے رنگِ گریزاں میں برگِ آوارہ اڑا تو اڑ کے نجانے کدھر کو جا نکلا کہاں تھی مہلتِ تعبیرِ خوابِ…