غصے کی بے مہر چنگاری (سلمیٰ جیلانی)
غصے کی اک بے مہر چنگاری کتنا کچھ جھلسا دیتی ہے بچوں سے پیار اور دلار چھین کر ان کی…
سلمیٰ جیلانی کا تعلق کراچی سے ہے، انہوں نے گورنمنٹ کامرس کالج کراچی میں بطور لکچرار آٹھ سال تک خدمات سرانجام دیں۔ 2001ء میں وہ اپنے خاندان کے ساتھ نیوزیلینڈ مقیم ہو گئیں اور وہاں آکلینڈ یونیورسٹی سے ایم۔بزنس مکمل کیا۔ وہ وقتا فوقتا مختلف بینالاقوامی ثلاثی سطح کے تعلیمی اداروں میں پڑھاتی رہتی ہیں۔ افسانہ نگاری ان کا خاص شوق ہے اور ان کے افسانے معروف ادبی جرائد جیسا کہ فنون، شاعر، ادب لطیف، ثالث، سنگت اور پینسلپس میگزین اور بچوں کے میگزینز میں شائع ہوتے رہے ہیں، کیونکہ وہ بچوں کے لیے بھی کہانیاں لکھتی ہیں۔ وہ دنیا بھر سے شعراء کے کلام کو اردو میں ترجمہ کر چکی ہیں، کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ ترجمہ مختلف ثقافتوں کے درمیان پل ہوتا ہے اور انہیں قریب لے آتا ہے۔
غصے کی اک بے مہر چنگاری کتنا کچھ جھلسا دیتی ہے بچوں سے پیار اور دلار چھین کر ان کی…
جیون ایسی کتھا جس میں خوشی اور اداسی کے سائے ہمہ وقت گڈمڈ رہتے ھیں پل دو پل کو خوشی…
یلنا سپرا نووا:دانائی کے ارفع عالم کے در کھول کر سننسی خیزی کو شفاف پاکیزگی میں تبدیل کرتے ہوئے تم…
سلمیٰ جیلانی : کتنی عالی شان ہے جنگ کتنی پرجوش کتنی محنتی اور تیز رفتار
سلمیٰ جیلانی: آنکھوں سے اب پانی نہیں زر انگار سکوں کی تھیلیاں ہر سمت میں برستی ہیں
سلمیٰ جیلانی: انصاف کی تلاش میں بہتی آنکھوں نے اندھے رستے پر پڑی بند گھڑی کی سوئی میں مجھے پرو…
سلمیٰ جیلانی: کوڑا چننے والا لڑکا روٹی کے ٹکڑے کی تلاش میں کتنی دیر سے کھڑکی کے سامنے پڑے کوڑے…
سلمیٰ جیلانی: ہر طرف اونچے گریڈوں کا شور ہے انسان کھوگئے ہیں نمبروں کی دوڑ میں
سلمیٰ جیلانی: شکاری چینل کو خبر مل گئی ہے تہذیب و تمدن گلے مل کے روتے ہیں اور اسمارٹ ریموٹ…