Laaltain

خوشی/ اداسی

29 جولائی، 2018

جیون ایسی کتھا جس میں
خوشی اور اداسی کے سائے
ہمہ وقت گڈمڈ
رہتے ھیں
پل دو پل کو خوشی کا سورج
افق کے پار ابھرے تو
اداسی اپنے طویل پنکھ
پھیلاتی ھے اور
دل پر اندھیرے کا کبھی نہ
ختم ھونے والا راج پاوں پسار
لیتا ھے
مگر پھر کوئی ننھی کرن
مسکراتی ھے جسے امید کہتے ھیں
بالکل ایسے ہی جیسے
بھوک سے بلکتے بچے کو
ماں کی سوکھی چھاتیوں سے
ٹپکتے دودھ کا خواب آ جائے
اور
پل بھر کے لئے سیراب ہو جائے
مگر آنکھ کھلے تو
پھر وہی بھوک کی چلچلاتی دھوپ
خوشی اور اداسی کی یہ آنکھ مچولی
مرتے دم تک جاری رہتی ھے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *