1) نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ سے مدینہ ہجرت کی اور وہاں پہنچنے کے بعد یہودیوں کے ساتھ پہلی باقاعدہ ملاقات ہوئی اور خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی جا...
کچھ عرصہ قبل ایک فاضل دوست سعدی جان نے "اسلامی ریاست، ذمی اور سیکولر حضرات کی غلط فمہیاں" کے عنوان سے ایک تحریر لکھی اور اس میں کچھ دیگر دعووں کے ساتھ...
مسلم اکثریتی علاقوں میں غیر مسلموں (یا ایسے مسلم فرقے جنہیں مسلمان تسلیم نہیں کیا جاتا) کے خلاف مذہبی بنیادوں پر امتیازی سلوک، نفرت آمیز تحریر و اشاعت...
شعیب محمد: اسلامی لحاظ سے تقدیر کا معاملہ ہرگز صرف خدا کے علم میں ہونے کا مسئلہ نہیں اور نہ عمل کے لحاظ سے غیرجانبدار آزادی کا اختیار ہے بلکہ یہ محض خدا کی اپنی چاہت اور منشاء پر مبنی ہے۔
حال ہی میں قندوز میں ایک مدرسے پر حملے میں بچوں اور عام شہریوں کی ہلاکت کا اندوہناک واقعہ پیش آیا۔ جنگ یا حالت امن کے دوران بچوں، عورتوں، بزرگوں اور ع...
شعیب محمد:علامہ ابن عبدالبر کہتے ہیں: "علماء کرام کا اس پر اجماع ہے کہ والد کے لئے جائز ہے کہ وہ اپنی چھوٹی بچی سے مشورہ کیے بغیر اس کی شادی کر دے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے چھ یا سات برس کی عمر میں نکاح کیا اور یہ نکاح حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے والد نے کیا تھا۔"
خادم حسین: سوال کا کیڑا عقیدت کی عمارت چاٹ جاتا ہے۔ سوال اٹھے تو پہلے ماخذات کا رخ کیا، بخاری شریف پڑھنی شروع کی، نام نہاد علماٴ سے سوالات کئے، اسرار احمد کے راستے غامدی تک آئے اور پھر مذہب اور سیاست کی ملاوٹ اور اس کے موذی اثرات کے باعث مذہبی عقائد کو خیر باد کہا۔
شعیب محمد: ہمارے علماء کرام انتہائی مہارت سے قرآن و حدیث کی انہی آیات و روایات سے انہی چیزوں کی حلت نکال لیتے ہیں جو اس سے پہلے عین حرام قرار پاتی تھیں۔
علامہ نیاز فتح پوری: مذہب کی بنیاد اس خیال پر قائم ہے کہ عالم فطرت کا کوئی ایک مالک ہے، خود دعاؤں کو سنتا ہے، اپنی تعریف سے خوش ہوتا ہے اور جزا و سزا دیتا ہے، لیکن افسوس ہے کہ واقعات کی دنیا میں ایک بھی مثال ایسی نہیں ملتی جس سے ہمیں ان اعتقادات کی تصدیق ہوسکے۔
ڈاکٹر عرفان شہزاد: اسلام جب تک دعوت کا دین رہا، اس نے دین میں داخل ہونے والوں پر کسی مخصوص حلیہ اختیار کرنے کی پابندی لگا کر انہیں اپنے ماحول اور معاشرے سے اجنبی نہیں بنایا، حلیہ کے اعتبار سے عرب کے مشرکین ،یہود، نصاری اور مسلمانوں میں کوئی امتیاز نہیں ہوا کرتا تھا، بلکہ عجمی اقوام کی ثقافتی اقدار کو عربوں نے بھی اپنایا۔
محمد علی شہباز: اسلام میں فلسفے یا سائنسی فکر کی بنیاد اس وقت پڑی جب یونانی مکاتیب فکر بالخصوص فیثا غورث، سقراط، افلاطون اور ارسطو اور سریانی زبانوں سمیت ہندی رسائل و کتب کا عربی زبان میں ترجمہ کیا گیا۔
ڈاکٹر عرفان شہزاد: ناظرہ قرآن پڑھنے کے لیے تو تقریبًا ہر بچہ مسجد کے مولوی اور قاری صاحب کے پاس تو جاتا ہی ہے۔ اور اس کے تاثر سے اپنا پہلا تصورِ خدا تشکیل دیتا ہے۔