Laaltain

اسے ہماری شرافت نے جو پالا ہے (ایچ-بی-بلوچ)

21 جنوری، 2019

اس دنیا میں
شاید امن کا کوئی خط نہیں
کیونکہ یہ دنیا
چاند یا مریخ جیسا کوئی
بانجھ گرہ یا اپگرہ نہیں

دنیا کو
اس کونے سے کھینچ کر
اس کونے تک لایا جا سکتا ہے
انسان کے لنگڑے ڈی این اے کا علاج نہیں کیا جا سکتا

یہ ہر دوسرے واقعے کے بعد
اک سانحہ گھڑ دے گا
یہ ہر تھوڑے عرصے بعد
ہماری بستیوں تک اچھلتا لپکتا رہے گا
جہاں ہمارے سکھ چین دفن ہیں

اس دنیا میں
شاید امن کا کوئی خط نہیں
کیونکہ یہ دنیا
شعور اور محنت کے ستونوں کی بجائے
قصوں کہانیوں کے خط استوا پر واقع ہے

دنیا کو لپیٹ کر جیب میں ڈالا جا سکتا ہے
انسان کی انتڑیوں کو ناپا نہیں جا سکتا

یہ ہر تھوڑے عرصے بعد
ہمارے ریوڑوں میں گھستا رہے گا
یہ وہ ذخیرہ اندوز
حوسی اناج خور

جسے عورت کی ماہواری کی طرح
ہر مہینے وحشت کے دورے پڑتے ہیں
یہ ہر قطار میں
گھس پڑتا ہے
اسے ہماری شرافت نے جو پالا ہے.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *