ندیدی بچی ہے
مگر جھک نہیں سکتی
ماں کی نظروں سے مجبور
اٹھا کر نہیں کھائے گی
آپ کے ہاتھوں سے گرے
چپس کے ٹکڑے
پیار کرتی ہے
مگر جھک نہیں سکتی
عزت سے مجبور
آپ کے تقاضوں پر
چھوڑ دے گی آپ کو
ہمیشہ کے لیے
اچھی بیوی ہے
مگر جھک نہیں سکتی
بچوں سے مجبور
چھین لے گی واپس آپ سے
اپنے چرائے ہوئے پیسے
دعائیں دیتی ہے
مگر جھک نہیں سکتی
خودداری سے مجبور
چلی جائے گی
آپ کے گھر سے
فٹ پاتھوں پر رہنے
ٹھیک لگتی ہے
مگر جھک نہیں سکتی
کمر درد سے مجبور
اٹھا کر دے دیجئے
زمین پر پڑے
بھیک کے پیسے