ہماری گلوبلائزڈ زندگی (تنویر انجم)
روزروز جاتے ہوتم گھر سے دور، دوروں پر مگر زیادہ دنوں کے لیے مت جانا
تنویر انجم اُردو نثری نظم کا نمایاں نام ہیں۔ اب تک ان کے نثری نظموں کے سات مجموعے شایع ہو چکے ہیں۔ تنویر انجم نے یونیورسٹی آف ٹیکساس آسٹن سے لسانیات میں پی ایچ ڈی کیا اور شعبہٗ تدریس سے وابستہ ہیں۔
 
                    روزروز جاتے ہوتم گھر سے دور، دوروں پر مگر زیادہ دنوں کے لیے مت جانا
 تنویر انجم                                
21 اپریل، 2021
                                
تنویر انجم                                
21 اپریل، 2021 
                    وہ گول مٹول ہے سانولا سا ہے نقوش پیارے ہیں تین سال کا ہے بڑی بڑی آنکھوں سے بغیر خوف…
 تنویر انجم                                
9 جولائی، 2019
                                
تنویر انجم                                
9 جولائی، 2019 
                    ندیدی بچی ہے مگر جھک نہیں سکتی ماں کی نظروں سے مجبور اٹھا کر نہیں کھائے گی آپ کے ہاتھوں…
 تنویر انجم                                
28 مئی، 2019
                                
تنویر انجم                                
28 مئی، 2019 
                    آپ کا کام خاصا توجہ طلب ہے ہفتے میں اٹھارہ گھنٹے پڑھانا باقی تیس گھنٹوں میں دنیا کے مشہور شاعروں…
 تنویر انجم                                
27 اپریل، 2019
                                
تنویر انجم                                
27 اپریل، 2019 
                    تنویر انجم: پرندے نے سوچا ایک لمحے کے ہزارویں حصے میں دائیں مڑے یا بائیں
 تنویر انجم                                
21 فروری، 2018
                                
تنویر انجم                                
21 فروری، 2018 
                    تنویر انجم:فرج کو کھانوں سے بھرو اور دفتر کی تیاری کرو آج کے دن نظموں کو چھٹی دے دو
 تنویر انجم                                
13 اکتوبر، 2017
                                
تنویر انجم                                
13 اکتوبر، 2017 
                    تنویر انجم:اگر تم نے مجھے ریچارج کر لیا ہوتا تو میں تمہاری موت پر رو سکتی تھی
 تنویر انجم                                
24 اگست، 2017
                                
تنویر انجم                                
24 اگست، 2017 
                    تنویر انجم: تم پوچھتے ہو کیسی ہو؟ میں کہتی ہوں بالکل ٹھیک میں پوچھتی ہوں تم کیسے ہو؟ تم ایک…
 تنویر انجم                                
19 جولائی، 2017
                                
تنویر انجم                                
19 جولائی، 2017 
                    تنویر انجم: میری زندگی کا شیزوفرینیا ناقابل یقین انداز سے غائب کر دیتا ہے ہر لمحے میں چھپی بے شمار…
 تنویر انجم                                
23 جون، 2017
                                
تنویر انجم                                
23 جون، 2017 
                    تنویر انجم: ہمیشہ رہے گا ہماری خاموشی اور تمہاری داستانوں کے درمیان ایک گہرا ربط جوتمہیں نہیں معلوم
 تنویر انجم                                
5 جون، 2017
                                
تنویر انجم                                
5 جون، 2017 
                    تنویر انجم: مت یاد کرو ضرورت سے زیادہ کپڑوں کی پاکیزگی جو بے حجاب لڑکیوں کو دیکھتے ہوئے تم پر…
 تنویر انجم                                
24 مئی، 2017
                                
تنویر انجم                                
24 مئی، 2017 
                    تنویر انجم: اپنی پیشروؤں کی طرح تم بھی گن رہی ہو اپنی یا اوروں کی قمیضوں کے بٹن چھت میں…
 تنویر انجم                                
13 اپریل، 2017
                                
تنویر انجم                                
13 اپریل، 2017 
                    تنویر انجم: ٹیڑھی کمزور دیواروں سے دور بیٹھوں اونچی نیچی سڑکوں پر قدم نہ رکھوں کھڑکیاں بند کر لوں تو…
 تنویر انجم                                
8 اپریل، 2017
                                
تنویر انجم                                
8 اپریل، 2017 
                    تنویر انجم: ایک ہی موتی ملا ہے مجھے مسلسل چمکانے کے لیے میرا اپنا نازک سا موتی
 تنویر انجم                                
7 مارچ، 2017
                                
تنویر انجم                                
7 مارچ، 2017