Laaltain

تنہائی (رضوان علی)

7 مارچ, 2019
Picture of رضوان علی

رضوان علی

شاید اس سیارے پر
مَیں اکیلا ہی ہوں
اور مجھے کوئی نوے برس کا سفر
اکیلے ہی طے کرنا ہے
باقی سب ہمسفر
شاید ابھی سو رہے ہیں
جب وہ جاگیں گے
تب تک تو یہ سفر ختم ہو چکا ہو گا

اس تنہائی کا کوئی سدِ باب ہے؟
کوئی ہمسفر، ہم نفس، ہم راز
ہے کہ نہیں ہے؟
کیا میں کسی اور سیارے پہ
کوئی پیغام بھیج سکتا ہوں؟
شاید وہاں کوئی ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میرا ہمسفر، ہم نفس، ہم راز
میرا غمگداز، ہم دم، ہم زاد

مجھے لگتا ہے میَں
کسی غلط جگہ پیدا ہو گیا ہوں
اب ایسے میں میَں
کیا شیو کروں
کیا کپڑے بدلوں
نہاؤں بھی کیوں؟
زندہ ہی کیوں رہوں
کاش میں خلائی مخلوق ہوتا
تیرتا رہتا
اور کہیں نہ پہنچ پاتا
واپس لوٹ آتا
تنہائی کی گہرائی میں ۔۔۔۔۔۔

اے خدائے عزوجل!!
اس سیارے پر یا تو کسی کو بھیج
یا مجھے اپنے پاس بلا لے
یا مجھے وہ گُر بتا
کہ میں کسی کو جگا سکوں
کسی کو اپنا بنا سکوں
رُلا سکوں، ہنسا سکوں

ہمارے لیے لکھیں۔