Laaltain

رضوان علی

ڈاکٹر رضوان علی کراچی کی ادبی سرگرمیوں میں کئی برس تک مصروف رہے۔ اب گزشتہ کئی برس سے امریکہ کی ریاست ورجینیا میں مقیم ہیں اور وہاں کی تین یونیورسٹیوں میں نفسیات کے پروفیسر ہیں۔ ادب کے ساتھ ساتھ تھیٹر اور موسیقی سے بھی خاص لگاؤ ہے۔ گزشتہ کئی سال سے ایک معتبر ادبی فورم "لٹرری فورم آف نارتھ امریکہ" کے نام سے چلا رہے ہیں۔ نظم اور غزل دونوں اصنافِ سخن کو اظہار کا ذریعہ گردانتے ہیں۔

شاعری

کششِ ثقل (رضوان علی)

میرے پیر زمین پہ جمے ہوئے ہیں لیکن میں دراصل اس زمین سمیت خلاء میں تیر رہا ہوں ایک کائنات…

شاعری

حیرت کا شکار (رضوان علی)

کل ایسا لگا کہ جیسے کسی جنگلی جانور نے پینترہ بدل کر میری کمر پہ کاٹ لیا ہو سینہ، گردن،…

شاعری

تنہائی (رضوان علی)

شاید اس سیارے پر مَیں اکیلا ہی ہوں اور مجھے کوئی نوے برس کا سفر اکیلے ہی طے کرنا ہے…

شاعری

زندگی کی کشمکش (رضوان علی)

مجھے ہر سمت سے کھینچا جا رہا ہے رسیاں میرے نتھنوں میں بھی نکیل بنا کر ڈال دی گئی ہیں…

شاعری

نرگسیت

رضوان علی: یہ مرا عکس ہے جس کا ہر ایک خط جاذب و دل بریں

شاعری

دھند

رضوان علی: اک کرن دھوپ سے ذرا پہلے آکے کہرے میں ٹوٹ جاتی ہے

شاعری

عاصمہ جہانگیر کے نام

رضوان علی:کہاں چلی ہو؟ ابھی تو وقتِ مفارقت میں بچی ہیں گھڑیاں ابھی سے جانے کی ٹھان لی ہے؟

شاعری

عمر قید

رضوان علی: مجھے اپنے ہی جسم میں قید کر دیا گیا ہے پچھلے کئی سالوں میں اس جسم کے اندر…

شاعری

سوم رس

رضوان علی: میں ایک ایسا درخت ہوں جس کی جڑیں زمین سے باہر نکل آئی ہیں

شاعری

بغیر پَیر کا پرندہ

رضوان علی: جس پرندے کے پَیر نہیں ہوتے اُسے اڑنے کی اجازت بھی نہیں دی جا سکتی

شاعری

بازیابی

رضوان علی: زندہ لاشوں کی طرح بازیابی پر ان کے اپنے خواب بھی انھیں نہیں پہچان پاتے