کششِ ثقل (رضوان علی)
میرے پیر زمین پہ جمے ہوئے ہیں لیکن میں دراصل اس زمین سمیت خلاء میں تیر رہا ہوں ایک کائنات…
ڈاکٹر رضوان علی کراچی کی ادبی سرگرمیوں میں کئی برس تک مصروف رہے۔ اب گزشتہ کئی برس سے امریکہ کی ریاست ورجینیا میں مقیم ہیں اور وہاں کی تین یونیورسٹیوں میں نفسیات کے پروفیسر ہیں۔ ادب کے ساتھ ساتھ تھیٹر اور موسیقی سے بھی خاص لگاؤ ہے۔ گزشتہ کئی سال سے ایک معتبر ادبی فورم "لٹرری فورم آف نارتھ امریکہ" کے نام سے چلا رہے ہیں۔ نظم اور غزل دونوں اصنافِ سخن کو اظہار کا ذریعہ گردانتے ہیں۔
میرے پیر زمین پہ جمے ہوئے ہیں لیکن میں دراصل اس زمین سمیت خلاء میں تیر رہا ہوں ایک کائنات…
کل ایسا لگا کہ جیسے کسی جنگلی جانور نے پینترہ بدل کر میری کمر پہ کاٹ لیا ہو سینہ، گردن،…
شاید اس سیارے پر مَیں اکیلا ہی ہوں اور مجھے کوئی نوے برس کا سفر اکیلے ہی طے کرنا ہے…
مجھے ہر سمت سے کھینچا جا رہا ہے رسیاں میرے نتھنوں میں بھی نکیل بنا کر ڈال دی گئی ہیں…
رضوان علی:کہاں چلی ہو؟ ابھی تو وقتِ مفارقت میں بچی ہیں گھڑیاں ابھی سے جانے کی ٹھان لی ہے؟
رضوان علی: جس پرندے کے پَیر نہیں ہوتے اُسے اڑنے کی اجازت بھی نہیں دی جا سکتی