Laaltain

خالد جاوید

خالد جاوید ناول نگار، افسانہ نویس، سماجی نقاد اور مضمون نویس کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔ آپ جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دلی میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں۔ موت کی کتاب، آخری دعوت اور نعمت خانہ آپ کی اہم تصانیف ہیں۔ آپ کا منفرد انداز بیاں آپ کو ہم عصر ادیبوں سے ممتاز کرنے کے لیے کافی ہے۔

فکشن

نعمت خانہ – سترہویں قسط

خالد جاوید: میں نے تو انسانوں کو اپنی اپنی آنتوں میں پتھّر باندھ کر ایک دوسرے کی طرف پھانسی کے…

فکشن

نعمت خانہ – سولہویں قسط

خالد جاوید: کیا کسی نے بھی اس پر غور کیا کہ محض روح کی پاکیزگی کے ڈنکے پیٹتے رہنے سے…

فکشن

نعمت خانہ – پندرہویں قسط

خالد جاوید: میں ابھی بس اُن قبروں تک ہی پہنچا ہوں گا کہ میں نے اپنے پیچھے ایک زور کی…

فکشن

نعمت خانہ – چودہویں قسط

خالد جاوید: ہمارے گھر کے تقریباً تمام افراد کی اکثر سوتے میں اپنے ہی دانتوں سے زبان کٹ جاتی تھی۔…

فکشن

نعمت خانہ – تیرہویں قسط

خالد جاوید: اچھّن دادی نے بتایا کہ رات ناگ کا گزر اِدھر سے ہوا تھا۔ وہ اتنا زہریلا ہے کہ…

فکشن

نعمت خانہ – بارہویں قسط

خالد جاوید: فجر کی نماز کے بعد جب چھوٹے چچا مسجد سے لوٹ رہے تھے تو اُن کی نظر بے…

فکشن

نعمت خانہ – گیارہویں قسط

خالد جاوید: یقینا یہ کہا جاسکتا ہے کہ میرے اندر مجرمانہ جراثیم بہت بچپن سے ہی پل رہے تھے۔ مگر…

فکشن

نعمت خانہ – دسویں قسط

خالد جاوید: میں ببّو انگیٹھی کو دیکھنے جانا چاہتا تھا۔ مگر گھر میں کسی نے اس کی اجازت نہیں دی،…

فکشن

نعمت خانہ – نویں قسط

خالد جاوید: میں واپس اپنے زمانے میں آ گیا۔ میں نے اپنے روٹھے ہوئے حافظے کو دوبارہ ایک ٹھوس شے…

فکشن

نعمت خانہ – آٹھویں قسط

خالد جاوید: دراصل ہاتھوں کی اپنی شخصیت ہوتی ہے۔ یہ مجھے اب معلوم ہوا ہے، ہاتھ تو انسان کے دماغ…

فکشن

نعمت خانہ – ساتویں قسط

خالد جاوید: میں اُن کی رنگت سے ہی لپٹا رہنا چاہتا تھا۔ کاش! وہ سفید اُجلا رنگ انجم باجی کے…

فکشن

نعمت خانہ – چھٹی قسط

خالد جاوید: مجھے ہندو دھرم کا یہ خیال باربار چونکاتا رہتا ہے کہ جس طرح ہون کنڈ میں اناج اور…

فکشن

نعمت خانہ – پانچویں قسط

خالد جاوید: باورچی خانہ چاہے گھر کے کسی حصّے میں ہو یا کسی بھی رُخ پر بنا ہو، چاہے واستو…

فکشن

نعمت خانہ – چوتھی قسط

خالد جاوید: میری یادداشت ایک معجزہ ہے۔ مجھے سب یاد ہے بس شرط یہ ہے کہ جو بھی میں نے…

فکشن

نعمت خانہ – تیسری قسط

خالد جاوید: لوہے کے پرانے زنگ لگے نل کو بائیں ہاتھ سے پکڑے، وہ اِسی جگہ ساکت و جامد کھڑاتھا…