Faisal Azeem belongs to the young breed of Urdu Poets from Karachi, now living in Canada. Engineer by profession and torch bearer of a literary family, his first collection of poetry “Meri Ankhon Se Dekho” was published in 2006. Faisal also worked as the Assistant Editor of Quarterly “Aqdar”, published by the well-known Poet Shabnam Romani.
فیصل عظیم: لباس جل کر مرے بدن پر چپک گیا ہے
جلی ہتھیلی کی پشت سے ٗ بھولے بھٹکے شعلے
کہیں سے جو سر اُٹھا کے باہر
کو جھول جاتے ہیں ٗ اُن کو خود ہی دبا رہا ہوں
اندیشہ لیکن آنکھوں میں گھس کر دہرائے جاتا ہے
"منظر بدلا تو کیا ہو گا
خواب ہوا تو
ٹوٹ کے اور بھی کرچیں آنکھوں میں بھر دے گا
خواب نہیں تو
دھو لینے پر شاید سوزش بڑھ جائے گی
اُٹھے ہوئے ہاتھ ٗ گردنیں تو
صلیب و گنبد میں ڈھل رہے ہیں
نئے نئے سائے تازہ قبروں سے بے خودی میں نکل رہے ہیں
اور اس دھوئیں کی کثافتوں میں
تمام منظر پگھل رہے ہیں