لاہور؛ ضمنی انتخاب کے مستقبل پر اثرات

لاہور میں ضمنی انتخابات کا جو تنیجہ آیا اس پر مختلف آرا سامنے آ رہی ہیں کوئی کہتا ہے پی ٹی آئی اخلاقی طور پر جیت گئی، کوئی کہتا ہے نواز لیگ نے میدان مار لیا اور اب پی ٹی آئی کو سکون آئے گا، دھرنے کی غلط سیاست سے کچھ عرصہ جان چھوٹے گی، کچھ لوگ کہتے ہیں دونوں صوبائی نشستیں پی ٹی آئی کے پاس ہیں اور قومی نشست ن لیگ کے پاس ہے یہ بھی ن لیگ کی بے عزتی ہے، کلثوم نواز کا حقیقی بھانجا پی ٹی آئی سے صوبائی اسمبلی کی نشست ہار گیا یہ بہت بڑا اپ سیٹ ہے، کوئی کہہ رہا ہے ن لیگ کی تاریخی فتح ہوئی اور عمران خان کی سیاست کو تباہ کر دیا، کوئی کہتا ہے علیم خان پراپرٹی مافیا ہے۔۔۔

اسلامی جمہوریہ آف بحریہ ٹاون

اس ملک میں ماحولیات کا عالمی دن بھی منایا جاتا ہے، ماحولیات کے تحفظ کے متعدد سرکاری و غیر سرکاری ادارےبھی موجود ہیں ، ایک باقاعدہ وزارت بھی ہے لیکن یہ سب اسلام آباد کی عالیشان عمارتوں کے اندر کاغذوں پر ہی کام چلا رہے ہیں۔

کاش میں صحافی بن سکتا

نہ تو میرا باپ کوئی مشہور اداکار ہے نہ ہی میں سپریم کورٹ سے اپنا لائسنس معطل کروانے والا وکیل ہوں، نہ ہی میں مشرف اور بلاول کا مشیر اور تیسرے درجے کا وکیل رہا ہوں نہ ہی میں اشتہارسازی کی دنیا کا گرو یا کسی فلم کا ہدایت کار ہوں شاید اسی لیے مجھے صحافی بننے کا کوئی حق نہیں۔ مجھے اپنے سینئرز سے اپنے یونیورسٹی کے اساتذہ سے بہت گلا ہے ،انہوں نے مجھے کامران شاہد، بابر اعوان، فواد چوہدری، مبشر لقمان اور شاہد مسعود، شاہ زیب خانزادہ ، فریحہ ادریس، مہر بخاری یا منزہ جہانگیر کی طرح کا صحافی بننے کا طریقہ نہ پڑھایا نہ سکھایا۔

ایگزیکٹ کمپنی سکینڈل اور میڈیا

ایگزیکٹ کمپنی کی جعل سازی کا انکشاف نیو یارک ٹائمز نے کیا ، وزیر داخلہ نے تحقیقات کا حکم دے دیا ، ایف آئی اے نے چھاپے مارنے شروع کر دیے ، دفتر بند ہو گئے لیکن یہ سب ایک اخباری رپورٹ کے بعد ہونے والی معمول کی کارروائی ہے۔