نولکھی کوٹھی — ساتویں قسط
علی اکبر ناطق: صاحب بہادر سکھوں پہ بہت غصے میں تھا، رحمت علی دوبارہ اپنی کہانی کی طرف لوٹا، کہہ…
علی اکبر ناطق ایک نامور شاعر، افسانہ و ناول نگار اور لکھاری ہیں۔ اس وقت وہ اوکاڑہ، پنجاب کی ایک نجی یونیورسٹی میں پڑھا رہے ہیں۔ ان کی کتابیں "یاقوت کے ورق"، "بے یقین بستیوں میں" اور "نولکھی کوٹھی" نقادوں اور قارئین سے پذیرائی حاصل کر چکی ہیں۔
علی اکبر ناطق: صاحب بہادر سکھوں پہ بہت غصے میں تھا، رحمت علی دوبارہ اپنی کہانی کی طرف لوٹا، کہہ…
علی اکبر ناطق: دُھول گگن کا رہنے والا، گلے میں غم کا ہار دھوپ کے سائے میں بُنتا ہے دن…
علی اکبر ناطق: سردارسودھا سنگھ گفتگو کے اس اُلٹ پھیر کے انداز سے بالکل واقف نہ تھا اور نہ ہی…
علی اکبر ناطق: جودھا پور والوں کی نظر میں اب غلام حیدر کے ساتھ سودھا سنگھ کا نام لینا بھی…
علی اکبر ناطق: مرے چراغ بجھ گئے میں تیرگی سے روشنی کی بھیک مانگتا رہا ہوائیں ساز باز کر رہی…
علی اکبر ناطق: گاؤں میں پردے کا کوئی رواج نہیں تھا اس لیے مولوی کا گھر بھی گاؤں والوں کی…
علی اکبر ناطق: غلام حیدر بگھی سے اترا توجوانوں کا پورا دستہ اس کی پشت پر کھڑا ہو گیا۔ آگے…
علی اکبر ناطق: زہر در و دیوار کے ڈھانچے کھا جائے گا شہر کا ماتم کرنے والا کون بچے گا…
علی اکبر ناطق: کوئلوں پر ہاتھ تاپتے ہوئے رفیق نے حقے کا کش لیا اور بولا، سردارغلام حیدر ایک بات…
علی اکبر ناطق: شیر حیدر کے زیادہ حریف سکھوں میں تھے لیکن وہ بھی کُھل کر سامنے نہیں آ سکتے…
علی اکبر ناطق: عصا بیچنے والو آؤ میرے شہر آؤ کہ لگتی ہے یہاں پر عصاؤں کی منڈی ہرے اور…
فلم میں میر کی وحشت کا تذکرہ تو بہت ہے مگر اسے احمد جمال اور پروفیسر کلیم کی جنسی کج…
مرے کچی رہ کے مسافرا تری خورجیں میں بھری ہوئی ہیں حیاتِ سُرخ کی نیکیاں ترے بازوؤں سے بندھی ہوئی…
پورب پنچھم باجنے والا ایک خدا کا باجا نام ہمارے بجوائے گا سُرمنڈل کا راجا
سُنو، زندہ گاوں کی بالیو مرے چاند پانی میں جا گرے