سلمان تاثیر کا آسیہ بی بی کے نام خط

اس خط کے مندرجات فرضی اور مصنف کے ذاتی خیالات کے عکاس ہیں آپ بری ہو گئیں، میری جانب سے مبارکباد قبول کیجیے۔ مگر انصاف ہونے میں ابھی دیر ہے۔ آپ جلد اپنے اہل خانہ سے ملاقات کریں گی ،اس سے بڑھ کر خوشی کا لمحہ کوئ...

دو دسمبر ۔۔۔۔۔

توصیف احمد: میں رضا سے کبھی نہیں ملا بالکل اسی طرح جیسے میں اجتماعی قبروں، خفیہ حراستی مراکز اور نجی عقوبت خانوں کے سپرد کئے جانے والوں سے نہیں ملا۔۔۔میرے لئے 2 دسمبر رونے کا دن ہے، بلکہ ہم سب کے لئے دو دسمبر رونے کا دن ہے۔

امن کے عالمی دن پر ہندوستانی ہمسائے کے نام خط

توصیف احمد: ہم صرف اس لیے ایک دوسرے کے بچوں اور ماوں کو قتل کرنے اور ان پر بارود برسانے کو تیار ہیں کیوں کہ ہم ایک دوسرے کو جانتے نہیں اور ہمیں ایک دوسرے سے نفرت کرنے کے سوام کوئی اختیار ہمارے ملکوں نے نہیں دیا

پی ٹی وی پر حملے سے اے آر وائی پر حملے تک

توصیف احمد: ایم کیو ایم کے اس اقدام کا دفاع ممکن نہیں مگر عسکری اداروں کا دفاع بھی ممکن نہیں، لیکن ایم کیو ایم کم سے کم اپنے کیے پر شرمندہ تو ہے، خاکی وردی والے اور ان کے چہیتے سیاستدان تو آج تک پنی غلطیوں کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں

شک تشدد کی بنیاد ہے؟

توصیف احمد: کیا ہم انسانوں کو محض انسان نہیں سمجھ سکتے اور کیا ہم ان سے نفرت یا محبت کرنے، ان کے بارے میں فیصلہ کرنے یا ان کو قتل کرنے کے لیے مشتعل ہونے سے پہلے انہیں جاننے کی زحمت کر سکتے ہیں؟

امام کعبہ ہمارے پاوں کب چومیں گے

کیا کبھی امام کعبہ بھی اپنے خطبہ حج میں ابن رشد کے ساتھ کیے گئے سلوک پر اسی طرح معافی مانگیں گے جس طرح پوپ اور چرچ نے ماضی میں گلیلیو اور دیگر سائنس دانوں کے خلاف روا رکھے جانے والے سلوک پر مانگی تھی؟

ہندوستانی ہمسائے کے نام اظہار یکجہتی کے لیے لکھا گیا خط

میرا اور تمہارا مسئلہ ایک ہے، مقصد ایک ہے، ہم دونوں کو اپنے اپنے وطن سے نہیں اپنے اپنے وطن میں رہنے کی آزادی چاہیئے، اس آزادی کے لیے میرا اور تمہار نعرہ ایک ہے

تعلیمی اداروں کی غیرت بریگیڈ

اساتذہ کا یہ رویہ صرف سرکاری سطح پر قائم مخلوط تعلیمی اداروں تک محدود نہیں، ہم نے تو بوائز سکول میں بھی اساتذہ کو لڑکوں کے "پف" کاٹتے دیکھا ہے اور گرلز سکول میں رنگین جرابوں یا مہندی لگے ہاتھوں پر جرمانے سنے ہیں۔