وہ خواب دیکھنا دوسروں کو سونپ دیتا ہے
دوسرا
ہزاروں سال پہلے مرچکا ہو
تو یہ اور بھی محفوظ سودا ہے
آدمی کو اپنا خواب نہ دیکھنے سے
کتنی راحت ملتی ہے!
وہ ایک پرچم کے ڈنڈے پر بیٹھ سکتا ہے
گائے کے سینگوں پر لیٹ سکتا ہے
ہلال کو ستارے سے ٹکرا سکتا ہے
اور مرے بغیر
صلیب پہ لٹکا رہ سکتا ہے
نیچے
گلی میں
خون کی ہولی کھیلتے
اس کی چمکتی بتیسی میں
مردہ آدمی کے دانت کچکتے رہتے ہیں