عبدالباسط ظفر: باغ کے چار حصے ہیں جن میں سے دو ابراہیمی ادیان یہودیت اور اسلام کے لیے مختص ہیں جبکہ بقیہ دو حصوں میں مشرقی مذاہب میں سے ہندومت اور اور بدھ مت کی نمائندگی کی گئی ہے۔
میں اندر سے ایسا ٹوٹ چکا ہوں بلکہ ٹوٹنا کیا تھا میں نے، کہ مجھ جیسے پتھر ،مورتی بننے کے پہلے مراحل کی ضرب تک نہیں سہہ پاتے ۔۔۔ بھلا کوئی مجھے مٹی بنا دیتا کہ کسی عورت کے آنسوؤں سے نرم ہو جاتی اور کوئی کوزہ یا صراحی یا کوئی گلدان میں ڈھل جاتا، یا کسی گڑھے ، کسی قبر کا پیٹ بھر دیتا۔
ابھی کتب خانے میں آیا ہوں۔ بارش تھم نہیں رہی ،جو دو گھڑی رکی تو پھر ٹپکنے لگی .. نیند آئی ہوئی ہے .. ہاآ! ایک لمبی نیند کے لیے کتنی بھاگ دوڑ کرنا پڑتی ہے ۔۔۔۔