Laaltain

کیا اب تک اوس پڑتی ہے (ایچ-بی-بلوچ)

9 فروری، 2019

ہم نے گمراہ ستاروں کی
کہانی لکھنی تھی
لیکن اس سے پہلے یہ سوچنا تھا
ستاروں سے آگے
اور جہانوں کا ذکر کون کرتا ہے

یہ کون ہے جو
بے نشاں رات کے نقشے کھینچتا ہے
جو رتجگوں کے سنگلاخ سناٹے میں
قوموں کے انقلابی گیت لکھتا ہے

یہ کون ہے جو سمندر سے
حسین سفر کے رنگ نچوڑ لیتا ہے
جو خاموش درختوں سے
ٹپک ٹپک کر بہنے والی بارش میں
پرندوں کو پھڑپھڑانے کے لیے اکساتا ہے

ہمیں شام کے
سر ٹکراتے ہوئے سایوں سے
اک چاپ کے نشاں سوچنے تھے

مگر اس سے پہلے یہ پوچھنا تھا
کہ تاریخ کے اس پار
امن کے قافلے کہاں تک پہنچے ہیں

کیا اب تک جنون زلیخا
وحشت برادر پہ بھاری ہے
کیا منصور اب بھی سنگ باری میں جیتا ہے
کیا لوگ اب تک مونا لیزا کی مسکان پر اتراتے ہیں
یا جون آف آرک کے جواں سالہ خون پر تلملاتے ہیں

کیا اب تک اوس پڑتی ہے
راہوں پر
باتوں پر
آسوں پر
ہر منظر بیک ورڈ ہوجاتا ہے
سچ کہنے پر
آسمان بے ستون ہو جاتا ہے

ہم نے چلتی ٹرین کی زنجیر کو کھیچنا تھا
مگر اس سے پہلے
اک بے نام آزادی کے لیے
مجسم قوس قزح کے بھید بھی کھولنے تھے.!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *