Laaltain

خوابوں کا اغوا (غنی پہوال)

27 مئی، 2019

مجھ سے ملئیے
مجھے زندگی کی
مزدوری پر لگا دیا گیا ہے
میرا تعارف یہ ہے
کہ اغواہ شدہ خوابوں کے
لواحقین میرے کنبے میں شامل ہیں
میرے اجداد احتجاج کرتے کرتے
نابود ہو گئے
میرا ماضی ایک پُر اسرار محل ہے
اور زمانے نے
اُس کے دریچوں سے جھانکتے ہوئے
روشن خوابوں کو
اغوا کرنے کا چلن اپنایا ہے
گزشتہ سال ایک ویرانے سے
میرے دو خوابوں کی لاشیں ملیں
ایک خواب میں میرے والد
اور دوسرے میں میرا بڑا بھائی مقیم تھا
خوابوں کے چہرے اتنے مسخ تھے
کہ مجھ سے اُن کی خوشبو کو بات کرنی پڑی
مجھ سے ملئیے
بھوک ہڑتالی کیمپوں
اور بینروں کی تحریروں کے علاوہ بھی
میں ہر جگہ دستیاب ہوں
میرا دشمن جس مورچے پر چاہے
میں اُس سے لڑ سکتا ہوں
میں لڑ سکتا ہوں
اپنے بچوں کے خوابوں کی حفاطت تک
اُس وقت تک
جب میرے ماضی کے محل کے
دریچوں سے
خوابوں کی روشنی جھانکنے لگے
Image: Toym de Leon Imao

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *