عشرہ — دس لائنوں پر مبنی شاعری کا نام ہے جس کے لیے کسی مخصوص صنف یا ہئیت، فارم یا رِدھم کی قید نہیں. ایک عشرہ غزلیہ بھی ہو سکتا ہے نظمیہ بھی۔ قصیدہ ہو کہ ہجو، واسوخت ہو یا شہرآشوب ہو، بھلا اس سے کیا فرق پڑتا ہے۔ ادریس بابر

مزید عشرے پڑھنے کے لیے کلک کیجیے۔

عشرہ//تم سے دور تمہارے پاس(oho)

انسان خوش رہتا ہے، اپنے پسندیدہ لوگوں میں
اور اداس بنتا ہے، ان کے سامنے
جو بجھ جائیں، پریشان چہرہ دیکھ کر

تمھارا( بندو خان، حویلی) سے کھانا پینا
میری رائے بدلتا ہے ان سب ریستورانوں کے بارے
جن کے چھریوں/کانٹوں کو تمھارے ہونٹ میسر آئے

جب تک تم اس شہر میں سانس لیتی اور گھومتی ہو
میں کسی اوبر,کریم کے منہ پر پانچ سے کم ستارے نہیں بناتا
اور ہر اس کال کو ایکسیلنٹ ریٹ کرتا ہوں
جو صرف مل کر کٹ جائے

عشرہ/ نشان

وہ میرے بازوؤں پر کوئی نشان نہیں چاہتی
چہروں پر بلیڈوں کی تحریریں
صاف پڑھی جا سکتی ہیں

دوسرے جانوروں کو نوچ کھسوٹ کر
انسان داغ یاد رکھنا بھول جاتا ہے

میرے سینے پہ ناخنوں/ دانتوں کے نشان
اسی کے ہاتھوں/جبڑوں سے عبارت ہیں

میں اسے یقین نہیں دلا سکتا
اب جب وہ میرے بازوؤں میں ہے
اور کچھ اور نہیں چاہتی

Leave a Reply