کلام: احمد فراز
گلوکار: استاد معین خان، چھایا گنگولی
دھن: مظفر علی سید
اول اول کی دوستی ہے ابھی
اک غزل ہے کہ ہو رہی ہے ابھی
میں بھی شہر وفا میں نووارد
وہ بھی رُک رُک کے چل رہی ہے ابھی
میں بھی ایسا کہاں کا زود شناس
وہ بھی لگتا ہے سوچتی ہے ابھی
دل کی وارفتگی ہے اپنی جگہ
پھر بھی کچھ احتیاط سی ہے ابھی
گرچہ پہلے سا اجتناب نہیں
پھر بھی کم کم سپردگی ہے ابھی
کیسا موسم ہے کچھ نہیں کھُلتا
بوندا باندی ہے دھوپ بھی ہے ابھی
اس غزل کو ڈاون لوڈ کرنے کے لیے کلک کریں۔