Laaltain

شہزاد نیّر

شاعر و ادیب شہزاد نیر کے شعری مجموعے: برفاب، چاک سے اترے وجود، گرہ کھلنے تک، اور خوابشار کے علاوہ افسانچوں کا مجموعہ "کہانی چل رہی ہے" اور دو انگریزی کتب کے اردو تراجم شائع ہو چکے ہیں۔ وہ ادبی جریدے "ادب لطیف" کے نائب مدیر ہیں، درس و تدریس کے پیشے سے وابستہ ہیں اور لاہور میں مقیم ہیں۔

نان فکشن

دل ہی تو ہے

اردو شعر و ادب میں “دل” ایک ہمہ گیر استعارہ ھے۔ جسم کے اس عضوِ رئیس کو عہدِ قدیم سے…

شاعری

بدن کی حمایت میں

شہزاد نیر: کچھ نہیں، کچھ نہیں آنکھ کی کھیتیوں سے پرے کچھ نہیں ہے

شاعری

اے میرے سوچنے والے بیٹے

شہزاد نیر: سو میرے سوچنے والے بیٹے ! تم نے خاموش رہنا ہے تمہاری خاموشی میں تمہاری زندگی ہے

شاعری

خود کُش

شہزاد نیر: آج بھی خون کی ندّی میں نہایا سورج آج پھر اس کی شعاعوں میں لہو کاری ھے

شاعری

رستہ سہل نہیں ہے

اپنے من کے اندر چھپ کر جب بھی تجھ سے ملنے نکلوں باتیں کرتی ہوا سے مل کر شاخیں شور…

شاعری

Surrogation

خواہشیں جنگلوں میں اگے پیڑ ہیں تیرے جسمی حقائق گھنی خواہشوں کی جڑیں کاٹتے ہیں گلِ خشک کو کون تازہ…

Default Thumbnail

فکشن

(غیرتِ ایمانی (مختصر افسانہ

غلام رسول تھیٹر سے نکلا تو ٹھٹک کر رہ گیا۔

فکشن

سیاہ تر حاشیے

جامع مسجد نمازیوں سے کھچا کھچ بھری ہوئی تھی۔ مولانا کا خطبہ جاری تھا۔ الفاظ بجلی کے کوڑوں کی طرح…