اسد بزمِ تماشا میں تغافل پردہ داری ہے
ستیہ پال آنند: صریحاً ایک ہے۔۔۔ اللہ جو اِس شاعرِ غافل کو یہ تلقین کرتا ہے "اگر ڈھانپے تُو آنکھیں…
ستیہ پال آنند: صریحاً ایک ہے۔۔۔ اللہ جو اِس شاعرِ غافل کو یہ تلقین کرتا ہے "اگر ڈھانپے تُو آنکھیں…
ستیہ پال آنند: ہوا یہ کہ چند برسوں میں ہی انارکی اور انتشارنے اندرونی خلفشار کے طور پر جدیدیت کی…
ستیہ پال آنند: نہاں ہیں نالہِ ناقوس میں در پردہ۔۔۔۔۔۔" کیا؟ دیکھیں، ذرا سمجھیں وہی آواز، لا اللہ ال اللہ۔۔۔…
ستیہ پال آنند: دھڑکتے دل سے بستے کو اٹھائے امتحان کے واسطے تیار تازہ دم، کسی اسکول کا بچہ ہتھیلی…
آفرینش کب تھی غالب؟ عالمِ علوی میں کیا؟ یا کہیں باغِ جناں میں، آدم و حوّا کے بیچ؟
ایسے خود بیں کے لیے موزوں ہے غالب کا یہ کہنا "اس بلندی کے نصیبوں میں ہے پستی ایک دن!"
کئی بار خود سے یہ سوال پوچھنے کی جرات کرتا رہا ہوں کہ آج تک، یعنی اکیسویں صدی کی ایک…
جہاں یورپ میں اشتراکی حقیقت پسندی کو بالائے طاق رکھ کر جدیدت کو اپنا لیا گیا تھا وہاں ہمارے ہاں…
مولانا رومی تو شمس تبریز کے عقیدت مند اور بزرگ صوفی شاعر تھے۔ ان کا دیپک چوپڑا صاحب اور ہالی…
نیچرل ازم حقیقت نگاری کی وہ جہت ہے جو عام آدمی کی روز مرہ کی زندگی کے ان پہلوؤں کو…
لیکن ادائے خاص ہے اک دیکھنے کی چیز کہتا ہے ذرا جھینپ کر اک صوفیانہ بات "یاں آ پڑی یہ…
مری یہ شامِ تنہائی، اکیلے پن کا اک گوشہ عجب خلوت نشینی کا کوئی حجلہ یا تکیہ ہے
اس گنجلک دماغ میں غالب میاں کہو کیسا یہ انصرام ہے، کیسا یہ انضباط
آتش و آب و باد و خاک ہیں کیا؟ جسمیت، مادیت، خس و خاشاک