میں خود سے مایوس ہوں
صدف فاطمہ: تم وہ ہر حسین منظر تھے جس سے کائنات میں دیدہ ور سیراب ہیں
صدف فاطمہ اردو زبان کی نئی نسل سے تعلق رکھتی ہیں، یہ اردو میں افسانے بھی لکھتی ہیں اور شعر بھی کہتی ہیں، ان کا اردو زبان و ادب اور اسلامیات کا مطالعہ خاصہ وسیع ہے، اردو میں تنقیدی اور تحقیقی مضامین بھی لکھتی رہی ہیں۔ بنیادی طور پر لکھنو کی رہنے والی ہیں، مگر ان دنوں جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، نئی دہلی سے ایم فل کر رہی ہیں۔
صدف فاطمہ: تم وہ ہر حسین منظر تھے جس سے کائنات میں دیدہ ور سیراب ہیں
صدف فاطمہ: نفسیاتی پیچیدگی کا بیان ہو یا پھر موجودیت اور اختیار کل کی تھیوری، یہ سب ظاہر کرنے کے…
صدف فاطمہ: تمہارے شکستہ بدن اور اگلی ہوئی روح سے کنوارے خنجر سے لگنے والے یہ زخم مندمل نہیں ہو…
صدف فاطمہ: اگر نئی شاعری کا دلجمعی سے مطالعہ کرو تو معلوم ہوتا ہے کے نئی شاعری میں معنیات کی…
صدف فاطمہ: تصوف ابن آدم کی سرشت کا گراں مایہ راز سر بستہ ہے جس کا حصول مادیت اور ظاہری…