نروان (نیر مصطفیٰ)
نروان کی تلاش میں نگری نگری پھرنے والے سیلانی نے اپنے سنگِ مر مر سے بنے سفید محل کی چوکھٹ…
نیّرمصطفی کا تعلق اولیاء کی سرزمین ملتان سے ہے۔ بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے ابلاغیات میں ماسٹرز کرنے کے بعد صوبائی سول سروس کا امتحان دے کر اسسٹنٹ کمشنر تعینات ہوئے۔اب تک اُن کے دو افسانوی مجموعے،"نرکھ میں نرتکی" اور "ٹوٹے پھوٹے لوگوں کی فیکٹری" شائع ہو چکے ہیں، جبکہ ایک ناولٹ اور ایک افسانوی مجموعہ اشاعت کے مراحل میں ہے۔
نروان کی تلاش میں نگری نگری پھرنے والے سیلانی نے اپنے سنگِ مر مر سے بنے سفید محل کی چوکھٹ…
شاید میرے خیال کا قد، میرے وجود سے بڑھ گیا ہے ، اور میرا بالشتیا ہونا بہت ڈراؤنی بات ہے…