Laaltain

شاعری

آزُوقہ

نصیر احمد ناصر: ایک زمیں کے ٹکڑے سے بھی کیا کچھ حاصل ہو سکتا ہے!

شاعری

اب جان کر کیا کرو گے؟

نصیر احمد ناصر: درد کی لَے میں ہوا صدیوں پرانا گیت گاتی ہے

شاعری

ایک بے ارادہ نظم

نصیر احمد ناصر: بے ارادہ پانیوں سے آنکھ بھرتی جا رہی ہے

شاعری

دیکھ سکتے ہو تو دیکھو!

نصیر احمد ناصر: خفیہ خزانے کے پرانے آہنی صندوقچوں میں سرخ سِکوں کی جگہ ڈالر بھرے ہیں

شاعری

خواب کے دروازے پر

نصیر احمد ناصر: میں تمہیں خواب کے دروازے پر اسی طرح جاگتا ہوا ملوں گا

شاعری

ہم اپنے زمانے سے بچھڑے ہوئے ہیں

نصیر احمد ناصر: ہمیں کس نگر میں تلاشو گے کن راستوں کی مسافت میں ڈھونڈو گے

شاعری

اجنبی، کس خواب کی دنیا سے آئے ہو؟

نصیر احمد ناصر: اجنبیت ۔۔۔۔۔ قربتوں کے لمس میں سرشار گم گشتہ زمانے ڈھونڈتی ہے زندگی دکھ درد بھی قرنوں…

شاعری

یکم اپریل 1954ء

نصیر احمد ناصر: ماں نظم کو گود میں لیے بیٹھی رہتی نظم کے ہاتھ چومتی اور ایک الُوہی تیقن سے…

شاعری

پھاگن چیتر کے آتے ہی

نصیر احمد ناصر: پھاگن چیتر کے آتے ہی بیلیں رنگ برنگے پھولوں سے بھر جاتی ہیں!!