باغِ عدن سے نکالے جانے والوں کے نام Muhammad Usman Qureshi مئی 8, 2016 Fiction, Youth Yells اندر دید کی تمنا لیے مقفل در جب کسی انجان دستک پہ کهلتے ہیں اور سامنے وصل اپنا سنہرا چہرہ لیے کهڑا ہوتا ہے تو ہجر کی برص کے چاٹے ہوئے چہرے پهر سے کهل اٹهتے ہیں