Laaltain

جنید الدین

جنیدالدین نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور سے بی‌ایس آنرز مکمل کیا ہے اور وہ ایک فری‌لانس صحافی ہیں۔ انہیں روسی کلاسیکی ادب کے ساتھ جنون کی حد تک لگاؤ ہیں اس میں وہ انتون چیخوف، میکسم گورکی، ایوان ترگنیف، فیودور دوستوئفسکی اور لیو ٹالسٹائی سے متاثر ہیں۔ ان کے علاوہ اورحان پاموک، ماریو ورگاس لوزا اور نجیب محفوظ ان کے پسندیدہ ہیں۔

شاعری

اوڈ ٹو سموسہ اور دیگر عشرے

جنید الدین: ہم پرانی لائبریریوں میں کھنگالے جائیں گے جب لڑکے کچھ خط چھپانے آئیں گے

فکشن

سائن بورڈ اور دوسری کہانیاں

جنید الدین: آپ کتاب کو بند کر کے نارمل ہونے کی کوشش کرتے ہیں اور یا تو سو جاتے ہیں…

فکشن

ایلکس ایپسٹائن کی کہانیاں

ایلکس ایپسٹائن: ایک لائٹ ہاؤس نے خود کو ایک کشتی میں تبدیل کیا اور سارے سمندر دیکھ ڈالے اور جب…

شاعری

عشرہ // کیپیٹلسٹ مینیفسٹو

جنید الدین: کون کہتا ہے تم غریب ہو، فقط اشیاء کی قیمتیں بڑھی ہیں دنیا بھر کے رنگ بازو ایک…

شاعری

بھوک ہڑتال کی مکمل گائیڈ اور دیگر عشرے

جنید الدین: شاہدرہ سے گجومتہ جانے تک میٹرو کتنا وقت لیتی ہے نصرت کی تین چار قوالیاں، عطاء اللہ کے…

شاعری

عشرہ // مشعال خان البرٹو روجاز نہیں تھا

جنید الدین: دنیا دلچسپ لوگوں سے خائف کیوں ہے میں پابلو نرودا نہیں ہوں مشعال، البرٹو روجاز نہیں تھا

شاعری

عشرہ // اوور کوٹ

جنید الدین: کیوں اس نے وہ فلمیں دیکھیں جن میں اس کی دلچسپی اداکاروں کے تاثرات دیکھنے کی بجائے سب…

فکشن

چیخوف کی گلی میں

جنیدالدین: اشتیاق جٹ نے مزدوری دینے سے انکار کرتے ہوئے دیگ اسے تھما دی اور تقاضا کیا کہ دیگ پہ…

فکشن

ایک مردہ فلسفی کا روزنامچہ

جنیدالدین: میں ان شاعروں اور فلسفیوں کو کیا جواب دوں گا جو پہلے سے مر چکے ہیں کہ میری زندگی…

فکشن

ریفری‎

جنید الدین: وہ شیشوں کی نفسیات اور شکل کے معاملے میں اکثر پریشان رہا کہ اس کا چہرہ کیسا ہے…

فکشن

گڈ بائے مسٹر شفیق

جنیدالدین: تھوڑی دیر بعد وہ سب ایک قریبی سستے ہوٹل میں بیٹھے کڑاہی گوشت اڑا رہے تھے۔ اور وہ مسٹر…

فکشن

لکھاری اور رہگیر

جنیدالدین: تم لوگ کہاں سے ایسی باتیں نکال لیتے ہو؟ اور یہ سگریٹ تم ادیبوں کی سلاجیت ہوتی ہے کہ…

نان فکشن

درینہ کا پل اور سرگودھا سرگودھا ہے‎

سرگودھا والوں نے اتنی زندہ دلی کب سیکھی یا وہ ہمیشہ سے ہی ایسے ہیں، میں کچھ نہیں کہہ سکتا…

فکشن

ایک بوتل سیون اپ

بوتل دیکھتے ہی نصیر کی آنکھیں چمک اٹھیں، ایسے جیسے قارون کا خزانہ ہاتھ آگیا ہو۔

نقطۂ نظر

سماجی مظاہر اور لینن ازم

لنگر کا اصول تھوڑا الگ ہے کہ کسی کو دعوت نہیں دی جاتی لوگ مرضی سے آتے، کھاتے اور چلے…