Dr. Mohammad Asif Zahri is Associate Professor at Centre for Indian Languages School of Language, Literature & Cultural Studies Jawaharlal Nehru University New Delhi, India.
آصف زہری: کتابوں اور جالی کے درمیان گوریوں کے گھونسلے اور پر وغیرہ تھے۔ اس نے جھاڑو سے جمع شدہ سارا کوڑا کرکٹ سمیٹ کر بالٹی میں ڈالنا شروع کیا۔ ایک گھونسلے میں دو انڈے بھی تھے جو بالٹی میں گرتے ہی ٹوٹ گئے۔
ڈاکٹر آصف زہری: اچھا تمہیں معلوم ہے کہ کالا پانی یعنی انڈمان نکو بار کی جیل میں تین ملزموں کو ایک ساتھ، رات کے وقت پھانسی دی جاتی تھی اور پھانسی کے وقت جیل کے ساتوں ونگز کے درمیان ایستادہ ٹاور پر نصب بڑا سا گھنٹا زور زور سے بجایا جاتا نیز ٹاور پر لگا ہوا سرخ بلب تیزی سے جلنے اور بجھنے لگتا تھا۔