خیال آسمانی جانور ہے
مگر ہمیشہ ایسا لگتا ہے کہ
کسی نالی میں تیرتا ہوا کیڑا ہے
جسے دیکھ کر گھر والوں کا
دل اب بالکل نہیں بگڑتا ہے
کیونکہ بچو
خیال آسمانی جانور ہے
مگر ہمیشہ ایسا لگتا ہے کہ
کسی نالی میں تیرتا ہوا کیڑا ہے
جسے دیکھ کر گھر والوں کا
دل اب بالکل نہیں بگڑتا ہے
کیونکہ بچو
خیال آسمانی جانور ہے
ابھی مرے قدم مجنوں کے صحرا کا سویرا
اونگھ رہے ہیں اکتا کر
سو مل نہیں سکتا
مگر یہ ہو نہیں سکتا کہ مجھ میں
اس شعلے کا ریشہ ہو
فرہاد خود جس کا تیشہ ہو
آپ بہت سے لوگوں کے الٹ
میں عام آدمی ہوں
بس ذرا زیادہ فالتو
اور تھوڑا زیادہ بیکار
اونگھ رہے ہیں اکتا کر
سو مل نہیں سکتا
مگر یہ ہو نہیں سکتا کہ مجھ میں
اس شعلے کا ریشہ ہو
فرہاد خود جس کا تیشہ ہو
آپ بہت سے لوگوں کے الٹ
میں عام آدمی ہوں
بس ذرا زیادہ فالتو
اور تھوڑا زیادہ بیکار
میں بھی گھاس سے اگا ہوں
میں نے بھی درختوں پر نام لکھا ہے
مگر ایک دن ایک عجیب سے اچانک میں
میں نے خود کو دیکھا
اور جھوٹ بولنے سے توبہ کر لی
اب میں صرف خود سے محبت کرتا ہوں
بہت بہت زیادہ کرتا ہوں
دستاویز میں یہی لکھا ہے
خدا ضروری ہے
نہ ملے تو بنا لو خود
نہ بنا سکو تو خود پر چڑھا لو پھول
باقی سب آگے کا تماشہ ہے
جھاڑو مٹی، اڑا لو دھول
چار آنسوو چالیس خون
مداری اٹھا پیسے وصول
میں نے بھی درختوں پر نام لکھا ہے
مگر ایک دن ایک عجیب سے اچانک میں
میں نے خود کو دیکھا
اور جھوٹ بولنے سے توبہ کر لی
اب میں صرف خود سے محبت کرتا ہوں
بہت بہت زیادہ کرتا ہوں
دستاویز میں یہی لکھا ہے
خدا ضروری ہے
نہ ملے تو بنا لو خود
نہ بنا سکو تو خود پر چڑھا لو پھول
باقی سب آگے کا تماشہ ہے
جھاڑو مٹی، اڑا لو دھول
چار آنسوو چالیس خون
مداری اٹھا پیسے وصول
ہاں بھائی ذرا ادھر دیکھو
کراہت سے سہی مگر دیکھو
میں بھی کھوکھلا ہوں آپ کی طرح
مجھ میں بھی نظریں بھری ہوئی ہیں
میرا نفس چاہتا ہے کے آپکی آنکھوں کو
ہیضہ ہو جائے
کراہت سے سہی مگر دیکھو
میں بھی کھوکھلا ہوں آپ کی طرح
مجھ میں بھی نظریں بھری ہوئی ہیں
میرا نفس چاہتا ہے کے آپکی آنکھوں کو
ہیضہ ہو جائے
معافی چاہتا ہوں صاحب
میں مکار خوبصورت نظمیں نہیں لکھتا
میں اب اتنا بھی بدصورت نہیں
میرا قلم سچا نہیں ہے
مگر جھوٹا بھی نہیں ہے
مابعد جدیدیت کا مارا ہوا ہے
بےغیرت ہے مگر
غلط نہیں
میں مکار خوبصورت نظمیں نہیں لکھتا
میں اب اتنا بھی بدصورت نہیں
میرا قلم سچا نہیں ہے
مگر جھوٹا بھی نہیں ہے
مابعد جدیدیت کا مارا ہوا ہے
بےغیرت ہے مگر
غلط نہیں
اب کم از کم سب ہی جعلی ہیں
سب کی سانسیں پلاسٹک ہیں
سب کے سینے کچے ہیں
ساری باتیں ادھوری ہیں
کاغذیرقان زدہ، سیاہی بدنام پھرتی ہے
اس پرانی طوائف کی طرح
جس کی عمر کی خوش فہمی
بس خود اس تک محدود رہے
سب کی سانسیں پلاسٹک ہیں
سب کے سینے کچے ہیں
ساری باتیں ادھوری ہیں
کاغذیرقان زدہ، سیاہی بدنام پھرتی ہے
اس پرانی طوائف کی طرح
جس کی عمر کی خوش فہمی
بس خود اس تک محدود رہے
یہ ہمارے رکشا روحانیت کے علمبردار
خدا کا شکر ہے کہ خدا گانجا نہیں پیتا
فرشتے افیمی نہیں ہیں
ورنہ یہ چرسی فلسفے استغفراللہ
شہرام سہی کہتا ہے کہ
“خدا کا شکر ہے میں ملحد ہوں”
خدا کا شکر ہے کہ خدا گانجا نہیں پیتا
فرشتے افیمی نہیں ہیں
ورنہ یہ چرسی فلسفے استغفراللہ
شہرام سہی کہتا ہے کہ
“خدا کا شکر ہے میں ملحد ہوں”
سرپٹ سورج کے نیچے
میری روح پر چھاپ دیا جسم
کھال میں لپیٹ رکھا
دریافت سے ماورا
سیاروں کا بطن
اور ان کی اماں لوری
مجھ میں گھل کر
تم میں کِھل گئی
میری روح پر چھاپ دیا جسم
کھال میں لپیٹ رکھا
دریافت سے ماورا
سیاروں کا بطن
اور ان کی اماں لوری
مجھ میں گھل کر
تم میں کِھل گئی
مجھے نہیں معلوم لوگ گھپ اندھیرے میں
آنکھیں بند کر کے
کیوں محفوظ محسوس کرتے ہیں؟
کیوں ‘محفوظ محسوس’ ساتھ مرد پرست لگتے ہیں؟
خدا کی بیٹی کون تھی؟
خدا جانے میں تو مرد ہوں
آپ بھی مرد ہیں
اور نئی نویلی باجی جی
آپ سے زیادہ مرد تو کم ہی دیکھیے ہیں
آنکھیں بند کر کے
کیوں محفوظ محسوس کرتے ہیں؟
کیوں ‘محفوظ محسوس’ ساتھ مرد پرست لگتے ہیں؟
خدا کی بیٹی کون تھی؟
خدا جانے میں تو مرد ہوں
آپ بھی مرد ہیں
اور نئی نویلی باجی جی
آپ سے زیادہ مرد تو کم ہی دیکھیے ہیں
