Laaltain

غربت

3 نومبر، 2016

[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]

غربت

[/vc_column_text][vc_column_text]

وہ سمجھا سکتی ہے
ہر بات بغیر چیخے
مگروہ چیختی ہے
ڈپریشن کی مریضہ ہے

 

وہ ماں بننے کی خواہش رکھتی ہے
دل میں
اس کی کوکھ میں کینسر پھیل رہا ہے
اس کا شوہر اسے چھوڑ گیا ہے
معمولی بات پر
سالن میں نمک کیوں نہیں
نمک ہوتا تو ڈالتی

 

وہ رو سکتی ہے
پھوٹ پھوٹ کے
مگر نہیں روتی
کیونکہ اس کی آنکھ میں موتیا ہے
اسے موتیا سے عشق ہے
وہ اندھی ہوجائے گی
مگر آپریشن نہیں کرائے گی
کیونکہ اس کے پاس پیسے نہیں ہیں
وہ مرجائے گی
کسی کو بتائے بغیر
سسک سسک کے
کیونکہ وہ خوددار ہے
وہ کون ہے
وہ میری ماں ہے
میں کون ہوں
غربت

Image: Billie Evans
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]

[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]

One Response

  1. پُرنم کرگئی ہے

    تجھے وجیہہ کی اک نظم

    غربت ہے جس کا نام

    (افضال آزاد)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

One Response

  1. پُرنم کرگئی ہے

    تجھے وجیہہ کی اک نظم

    غربت ہے جس کا نام

    (افضال آزاد)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *