Laaltain

علی زریون کے نام ایک خط

29 جولائی، 2017

پیارے علی زریون
یہاں تخت
درختوں کی لکڑی سے نہیں
معصوموں اور کمزوروں کی ہڈیوں اور گوشت سے بنتے ہیں
اُن میں لعل و گہر کی جگہ خوابوں سے دمکتی نارسا آنکھیں جڑی ہوتی ہیں
اُنہیں بد دعا نہیں لگتی
اُنہیں سینوں سے اٹھتی آہوں کا غبار نگلتا ہے
اور مت بھولو
لوہے کو بد دعا نہیں لگتی
اُسے زنگ لگ جاتا ہے
درخت کاٹنے والے
اور لوہے سے بندوق کی نال ڈھالنے والے
دونوں خدا کی لعنت کے مستحق ہیں
کیونکہ جنہیں
درختوں سے قلم
اور لوہے سے
قلم تراش بنانے تھے
اُنہیں سامری کے دسترخوان سے
اٹھنے کی فرصت نہیں ملتی !

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *