Laaltain

شہر ادھیڑا جا چکا ہے

16 فروری، 2017
جو نفرتوں کے خلاف قتل ہوئی
تم ہمیں اُس سڑک سے منسوب کرو گے؟
ہم۔۔۔جو گم شدگی کا اشتہار بن کر
دیوار سے جا لگے ہیں

جن دنوں ہم نعرے سی سی کر
اپنے دن پورے کرتے تھے
اور سوچتے تھے کہ مٹی ہمیں پانی نہیں دے سکتی
تم ہمیں پرچموں سے مکان بنا کر دیتے
اور کہتے کہ سمندروں کے حق میں دستبردار ہو جاؤ
تب ہم اپنی آنکھیں کھود کر
ایک ادھڑا ہوا شہر دریا فت کرتے تھے
اور سڑکوں سے پوچھتے تھے
کہ۔۔۔۔ تم ہمارے راستے میں کیو ں لکھے گئے ہو؟
(تم ۔۔۔جو ادھڑا ہوا شہر تھے )

Image: Hamid Suleman

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *