[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]
روہنگیا! ہم کہیں کے نہیں
[/vc_column_text][vc_column_text]
روہنگیا! ہم کہیں کے نہیں
ہم وہی ہیں جنہیں سات نسلوں سے اذنِ تکلم نہیں مل سکا
ہم ازل کے بھگوڑے
ہمیں سبز خطے سے باہر کسی معتدل منطقے کے تجسس کا گھن کھا گیا
ہم کہیں کے نہیں
سات عشروں کی پہیم اذیت ہمارےبدن سے لپٹ کر بقا پا گئی
اب جو خوں ریز مٹی کا قضیہ اٹھائے پسِ آبرو جی رہے ہیں تو سانسوں کا ہیجان آنکھوں سے بہتے لہو میں دمک پا رہا ہے
تجھے یاد ہوگاکہ اجداد کی بے رخی نے ہمارے سیاہی بھرے ان تنومند جثوں کی تحقیر پر شادیانے بجائے
ہمیں تجھ سے نسبت نہیں تھی
مگر پھر بھی تیرے شب و روز پہنے تری کھیتیوں میں کئی خواب اگائے
کئ ہجر کاٹے
زرا ‘زعفرانی کسایا’ لپیٹے ہوئے بھیڑیوں سے تو پوچھ
ان کا مصلح زمینی طلب سے ورا کس طلب میں سمادھی جمائے پڑا تھا
چلو ہم تو پھر بھی کہیں کے نہیں
ہم وہی ہیں جنہیں سات نسلوں سے اذنِ تکلم نہیں مل سکا
ہم ازل کے بھگوڑے
ہمیں سبز خطے سے باہر کسی معتدل منطقے کے تجسس کا گھن کھا گیا
ہم کہیں کے نہیں
سات عشروں کی پہیم اذیت ہمارےبدن سے لپٹ کر بقا پا گئی
اب جو خوں ریز مٹی کا قضیہ اٹھائے پسِ آبرو جی رہے ہیں تو سانسوں کا ہیجان آنکھوں سے بہتے لہو میں دمک پا رہا ہے
تجھے یاد ہوگاکہ اجداد کی بے رخی نے ہمارے سیاہی بھرے ان تنومند جثوں کی تحقیر پر شادیانے بجائے
ہمیں تجھ سے نسبت نہیں تھی
مگر پھر بھی تیرے شب و روز پہنے تری کھیتیوں میں کئی خواب اگائے
کئ ہجر کاٹے
زرا ‘زعفرانی کسایا’ لپیٹے ہوئے بھیڑیوں سے تو پوچھ
ان کا مصلح زمینی طلب سے ورا کس طلب میں سمادھی جمائے پڑا تھا
چلو ہم تو پھر بھی کہیں کے نہیں
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]